کوئٹہ – بلوچستان کے ضلع نوشکی میں انسداد پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم پر حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق نوشکی کے علاقے کلی محمد حسنی میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔
شہید اہلکار کو انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور کیا گیا تھا۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں وحید نامی پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا جس کا تعلق جمال آباد نوشکی سے تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ انسداد پولیو مہم ایک قومی فریضہ ہے اور اس پر کوئی بھی حملہ ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بہادر افسر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس نے فرض کی ادائیگی میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ “یہ حملہ قومی انسداد پولیو مہم کو سبوتاژ کرنے اور خوف و ہراس پھیلانے کی سازش ہے۔”
شاہد رند نے مزید کہا کہ اس طرح کے حملوں کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں گی اور حکومت پولیو ٹیموں اور ان کی حفاظت پر مامور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں دونوں کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
دریں اثنا صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نوشکی میں پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت کی ہے۔
صدر نے بہادر پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہر بچے تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کی مسلسل مہم، موثر نگرانی اور ہیلتھ ورکرز کی ہمت سے پولیو کیسز میں نوے فیصد سے زائد کمی آئی ہے۔
تاہم صدر نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے نوشکی میں پولیو کے خاتمے کی ٹیم پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے شہید کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پولیو مہم کو نشانہ بنانے والے عسکریت پسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔