گڑھی خدا بخش – پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کو درپیش بین الاقوامی چیلنجوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو نشانہ بنانے والے بیانات انفرادی نہیں بلکہ اس کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے بارے میں ہیں۔
جمعہ کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول نے بے نظیر کی وراثت پر روشنی ڈالی کیونکہ وہ پسماندہ طبقے کی چیمپئن، پہلی مسلم خاتون وزیر اعظم اور ایک عالمی رہنما ہیں جنہوں نے اپنی شہادت تک عوام کے لیے جدوجہد کی۔
بلاول نے بے نظیر کے قتل کے پیچھے والوں پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ صوبوں کی آواز کو دبانے اور پاکستان کی خودمختاری، ایٹمی اثاثوں اور قومی مفادات پر سمجھوتہ کرنے کے خواہشمند کٹھ پتلی لیڈروں کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اندرونی اور بیرونی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی ایک جماعت کے پاس تنہا ان مسائل کو حل کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
بلاول نے موجودہ حکومت کے ساتھ ادھورے معاہدوں پر بھی مایوسی کا اظہار کیا، یکطرفہ فیصلوں کے خلاف انتباہ کیا اور ملکی بحرانوں کے اجتماعی حل پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں بالخصوص جوہری اور میزائل پروگراموں کو نقصان پہنچانے کی کوششوں پر غیر ملکی طاقتوں کو پکارا اور اس بات کا عہد کیا کہ پی پی پی ان اثاثوں پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی۔
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو براہ راست پیغام میں، بلاول نے ان کی حمایت کرنے والی بین الاقوامی آوازوں پر تنقید کی، ان کے مقاصد پر سوال اٹھائے اور انہیں پاکستان کی اسٹریٹجک پالیسیوں کے خلاف اپوزیشن سے جوڑ دیا۔
بلاول نے پاکستان کو سازشوں سے بچانے اور ملک کی مسلسل طاقت اور خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے پی پی پی کے عزم کا اعادہ کیا۔