پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی خاتون عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود آج کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال کیس کی سماعت کر رہے تھے، جہاں بابر اعظم کے وکیل نے کرکٹر کی درخواست پیش کی۔ خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی موکل کار حادثے کا شکار ہونے کی وجہ سے حاضر نہیں ہو سکی۔ جس کے باعث عدالت نے کیس کی سماعت اپریل کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
بابر اعظم نے اپنی درخواست میں کہا کہ خاتون نے ان پر جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کے جھوٹے الزامات لگائے۔ مزید یہ کہ اس نے اس پر بلیک میل کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔ کرکٹر کا موقف تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے کیس میں حقائق کے برعکس فیصلہ دیا۔
بابر اعظم نے دعویٰ کیا کہ خاتون کے بے بنیاد الزامات ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ عدالت نے اس سے قبل الزام لگانے والے کے خلاف 2021 میں حکم امتناعی جاری کیا تھا، جس میں بابر اعظم کو مزید ہتک آمیز کارروائیوں سے بچا لیا گیا تھا۔
آج عدالت نے خاتون کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے خصوصی طور پر طلب کیا تھا تاہم ان کی عدم موجودگی قانونی کارروائی میں مزید تاخیر کا باعث بنی ہے۔