جامشورو میں سڑک حادثے میں ہندو برادری کے 16 افراد ہلاک ہو گئے

جامشورو – جامشورو کے علاقے کیرتھر نیشنل پارک میں تیز رفتار مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے کم از کم 16 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

واقعہ تھانہ بولہ خان میں پیش آیا جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں چھ خواتین، پانچ بچے اور تین مرد شامل ہیں۔ 30 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ خوفناک حادثہ بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع دریجی سے ٹونگ جانے والی سڑک پر پہاڑی علاقے میں پیش آیا جہاں مزدا گاڑی الٹ کر پہاڑی سے گر گئی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ کئی مسافر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ کئی شدید زخمی ہو گئے۔

مرنے والوں کی شناخت ہندو کولی برادری سے ہوئی ہے اور بدین کے ایک گاؤں کے رہائشی ہیں۔

اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طور پر ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر روانہ کر دیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ بلہ خان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے سے دم توڑ گئے۔

پانچ زخمی بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا تاہم بدقسمتی سے ان میں سے چار دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

حادثے کے بعد ٹونگ اسپتال اور تھانہ بولہ خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ دوسری جانب اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی باشندوں نے جاں بحق اور زخمیوں کو ٹونگ اسپتال پہنچانے کے لیے نجی گاڑیوں کا استعمال کیا۔

حادثے کے فوراً بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں تاہم حادثے کا مقام دشوار گزار علاقے میں ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔

ریسکیو ورکرز، پولیس اور مقامی رہائشیوں نے مل کر امدادی کارروائیاں مکمل کیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں