کویت نے 19 سال بعد پاکستانیوں پر ویزے کی پابندی ختم کردی

اسلام آباد – کویت نے 19 سال کے وقفے کے بعد پاکستانی شہریوں پر سے ویزے کی پابندی ختم کر دی ہے۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز کے فوکل پرسن مصطفیٰ ملک نے کہا کہ دنیا ہنر مند پاکستانی کارکنوں کے لیے اپنے دروازے کھول رہی ہے۔

کویتی حکومت نے پاکستانیوں کو ورک، فیملی، وزٹ، ٹورسٹ اور کمرشل ویزے جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔

مصطفیٰ ملک نے کہا کہ ویزوں کے اجراء سے ہزاروں افراد کو کویت میں روزگار، تجارت اور سیاحت کے مواقع میسر آئیں گے۔ یہ تمام ویزا آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اٹلی پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے لیے سالانہ کوٹہ مختص کرے گا، اٹلی کے ساتھ پہلے ہی ایم او یو پر دستخط ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثناء عرب ممالک بھی پاکستان سے ہنر مند کارکنوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔

دریں اثنا، جاپان نے 2033 تک 400,000 بین الاقوامی طلباء کو اپنے تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کا ایک پرجوش ہدف مقرر کیا ہے۔

جاپان نے ویزا کے عمل کو آسان بنانے کے لیے اصلاحات متعارف کرائی ہیں، جن میں انگریزی میں ڈگری پروگراموں کی توسیع، اسکالرشپ کی دستیابی میں اضافہ، اور ویزا درخواست کے طریقہ کار میں بہتر سہولت شامل ہیں۔

طلباء کے لیے مطلوبہ دستاویزات میں ایک درست پاسپورٹ، ادارے کی جانب سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ، ایک مکمل ویزا درخواست فارم، مالی وسائل کا ثبوت، تعلیمی دستاویزات (ٹرانسکرپٹس، سرٹیفکیٹس) اور حالیہ پاسپورٹ کے سائز کی تصاویر شامل ہیں، جن کی درخواست کے عمل کے دوران ضرورت ہو سکتی ہے۔

اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، جاپان نے طلباء کو کام کے ویزوں کے مواقع فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس میں “نامزد ویزا” بھی شامل ہے، جو طلباء کو گریجویشن کے بعد ملازمت کی تلاش کے دوران رکھنا ضروری ہے۔

جاپان میں روزگار کو محفوظ بنانے کے لیے، جاپانی زبان (JLPT N2 لیول) کا علم ضروری ہے۔

تاہم، مختلف کمپنیاں دو لسانی عالمی ہنر کو بھی مواقع فراہم کرتی ہیں، جو جاپان میں تعلیم اور مستقبل کے امکانات سے مستفید ہونے کا ایک بہتر راستہ پیش کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں