اسلام آباد – سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم بھارتی جارحیت کے خلاف مضبوطی سے متحد ہے، نریندر مودی کی جنگ بھڑکانے اور علاقائی امن کو خطرے میں ڈالنے والے ان کے خطرناک عزائم کی مذمت کرتے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں نظر بند پی ٹی آئی کے بانی نے سوشل میڈیا پر اپنا پیغام شیئر کیا ہے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
“افسوس کی بات ہے کہ قوم کو جعلی فارم 47 کے نتائج کے ذریعے مسلط کی گئی ایک ناجائز حکومت نے تقسیم کر دیا ہے۔ اور اس کے باوجود ستم ظریفی یہ ہے کہ نریندر مودی کی جارحیت نے پاکستانی عوام کو بھارتی دشمنی کے خلاف ایک آواز میں متحد کر دیا ہے۔ جب کہ ہم اس جعلی حکومت کو مسترد کرتے ہیں، ہم ایک پاکستانی قوم کے طور پر مضبوطی سے کھڑے ہیں اور مودی کے خطہ امن کے لیے خطرہ بننے والے اس خطرناک اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں”۔
“پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کا ضیاع انتہائی پریشان کن اور المناک ہے۔ میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں،” انہوں نے مزید کہا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ جب فالس فلیگ پلوامہ آپریشن کا واقعہ ہوا تو پاکستانی حکومت نے بھارت کو ہر طرح سے تعاون کی پیشکش کی لیکن بھارت کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔
“جیسا کہ میں نے 2019 میں پیشین گوئی کی تھی، پہلگام کے واقعے کے بعد دوبارہ وہی ہو رہا ہے، خود شناسی اور تحقیقات کے بجائے مودی سرکار پھر سے پاکستان پر الزام لگا رہی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ 1.5 بلین آبادی کا ملک ہونے کے ناطے، ہندوستان کو پہلے سے ہی “جوہری فلیش پوائنٹ” کے نام سے جانے والے خطہ کے ساتھ گڑبڑ کرنے کی بجائے ذمہ داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
“امن ہماری ترجیح ہے لیکن اسے بزدلی نہیں سمجھنا چاہیے۔ پاکستان کے پاس کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دینے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں، جیسا کہ میری حکومت نے پوری قوم کی حمایت سے 2019 میں کیا تھا۔”
’’میں نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اہمیت پر زور دیا ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ضمانت دی گئی ہے۔
“میں اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتا رہا ہوں کہ آر ایس ایس کے نظریے کی قیادت میں بھارت نہ صرف خطے کے لیے بلکہ اس سے آگے بھی ایک سنگین خطرہ ہے۔ آرٹیکل 370 کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیر میں بھارتی جبر نے کشمیریوں کی آزادی کی خواہش کو مزید ہوا دی ہے۔”